اردوئے معلیٰ

Search

مستند ہے کہا ہوا تیرا

رشکِ مسند ہے بوریا تیرا

 

نعت سے عشق ہے سو ہونٹوں سے

نام ہوتا نہیں جدا تیرا

 

وجد میں دو جہان آتے ہیں

ذکر کرتی ہے جب ہوا تیرا

 

پھول دھڑکن میں گھلتے جاتے ہیں

لب پہ ہے گلشنِ ثنا تیرا

 

منزلوں تک دئیے جلاتا ہے

راہ میں ایک نقشِ پا تیرا

 

لفظِ کُن روشنی سراپا بھی

عکس آرا ہے ، جا بجا تیرا

 

اک ریاضِ نویدِ جنت ہے

گلِ فرماں ، گرہ کشا تیرا

 

راز بہبود ، سیرتِ اقدس

نازِ فردوس ، راستہ تیرا

 

معتبر ہے خوئے سخا تیری

پانی بھرتے ہیں اغنیا، تیرا

 

فرشِ رہ کیوں نہ ہوں مری آنکھیں

عرشِ اولیٰ ہے مرتبہ تیرا

 

شاخِ بے برگ و بار ڈھونڈتی ہے

جاں فزا لمسِ کیمیا تیرا

 

عزتیں کاسہِ فقیر میں ہیں

جائے پھر کیوں کہیں گدا تیرا

 

قرب کے شوق نے مٹا ڈالا

خالقِِ کل سے فاصلہ تیرا

 

جب ہوئی تزک و احتشام کی بات

ذکر پہلے ہوا ، شہا! تیرا

 

جاہ کو ہے ہمیشگی ذیبا

اسم ، دائم ، بہاریہ تیرا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ