مصیبت میں پڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

ترے در پر کھڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

ہمارے حق میں یہ نعمت ہی کافی ہے

کہ ہم بندے ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

مدد فرما ، مدد فرما ، مدد فرما

مصیبت میں گھرے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

وسیلہ پیارے پیغمبر کا لائے ہیں

لئے کاسہ کھڑے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

ترے در کے سوا یا رب! کہاں جائیں

گدا ہم سب ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

تجھی سے ہم ، تجھی سے مانگتے ہیں ہم

ترے ہیں ہم ترے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

کرم عادت ہے تیری ، ہم ترے بندے

خطا سے ہم بھرے ہیں ، اَنْتَ مَوْلٰنَا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]