معدن جود و عطا شاہِ مدینہ آقا

سبز گنبد ہے ترا مثلِ نگینہ آقا

دھڑکنیں صل علی صل علی کہتی رہیں

ذکر کا کردے عطا ایسا قرینہ آقا

ہے ترا دست کرم بار ہی امید مری

بحرِ عصیاں میں پھنسا میرا سفینہ آقا

خاکِ پا آپ کی مل جائے تو میں رقص کروں

اس سے بڑھ کر بھی ہے کیا کوئی خزینہ آقا

مشک و عنبرکو بھی دیتا ہے مہکنے کا ہنر

آپ کے جسمِ معطر کا پسینہ آقا

ناز سے آپ کے کاندھوں پہ سواری جو کرے

آپ ہی کی ہے وہ اولادِ نرینہ آقا

دلِ منظرؔ میں مسرت کی کلی کھل اٹھی

آگیا آپ کی آمد کا مہینہ آقا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]