معروف شاعر اور نقاد منظور حسین شور کا یوم وفات

آج معروف شاعر، نقاد اور مہر تعلیم منظور حسین شور کا یوم وفات ہے

منظور حسین شور جولائی، 1910ء کو امراوتی، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے اردو، فارسی اور انگریزی میں ایم اے کیا۔ درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ 1938ء میں ناگپور یونیورسٹی کے شعبۂ ادبیات فارسی اور اردو میں بطور ریڈر صدر شعبہ تقرر ہوا۔ اس کے علاوہ وہ جامعہ عثمانیہ سے بھی منسلک رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان کے ممتاز انگلش شاعر اور مترجم توفیق رفعت کی برسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان آ گئے اور پروفیسر کی حیثیت سے پہلے زمیندار کالج گجرات، پھر اسلامیہ کالج اور گورنمنٹ کالج لائل پور (فیصل آباد) سے منسلک رہے۔ ریٹائر منٹ کے بعد شور کراچی آ گئے اور جامعہ کراچی میں تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے۔
شور نظم اور غزل پر یکساں قدرت رکھتے تھے۔ جدید تراکیب کی ان کے کلام میں فراوانی پائی جاتی۔ ان کی نظموں میں جوش ملیح آبادی کی طرح گھن گھرج بھی ہوتی ہے اور فکری رفعت بھی۔
ان کا پہلا شعری مجموعہ نبض دوراں کے نام سے 1959ء میں شائع ہوا۔ اس کے بعد دیوار ابد، سوادِ نیم تنا، میرے معبود، صلیب انقلاب اور ذہن وضمیر شائع ہوئے۔
تصانیف
نبضِ دوراں (1959ء)
دیوارِ ابد (1969ء)
سواد نیم تنا (1983ء)
میرے معبود (1984ء)
صلیب انقلاب (1985ء)
ذہن و ضمیر (1991ء)
منظور حسین شور 8 جولائی، 1994ء کو کراچی میں وفات پاگئے اور سخی حسن کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
منتخب کلام:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دیدہ و دانستہ دھوکا کھا گئے

ہم فریبِ زندگی میں آ گئے

جب ہجومِ شوق سے گھبرا گئے

کھو گئے خود اور تم کو پا گئے

چین بھی لینے نہیں دیتے مجھے

میں ابھی بھولا تھا پھر یاد آ گئے

میں کہاں جاؤں نظر کو کیا کروں

آپ تو ساری فضا پر چھا گئے

دل ہی دل میں اف وہ درد ناگہاں

آنکھوں ہی آنکھوں میں کچھ سمجھا گئے

رخ سے آنچل بھی نہ سرکا تھا ابھی

نیچی نظریں ہو گئیں شرما گئے

اف یہ غنچوں کا تبسم یہ بہار

حیف اگر یہ غنچے کل مرجھا گئے

جس قدر غنچے کھلے تھے نو بہ نو

میری آنکھوں سے لہو برسا گئے

پوچھتے کیا ہو ان اشکوں کا سبب

واقعاتِ رفتہ پھر یاد آ گئے

اب تو شور اپنا فسانہ ختم کر

ان کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

معروف شاعر جرم محمد آبادی کا یومِ وفات

آج معروف شاعر جرم محمد آبادی کا یومِ وفات ہے (پیدائش: 4 فروری، 1903ء- وفات: 15 جنوری، 1980ء) ———- جرم کا اصل نام ابوالحسن تھا اور تخلص جرم جبکہ شہرت جرم محمد آبادی سے پائی- 4 فروری 1903 کو جرم محمد آباد ضلع اعظم گڑھ کے قصبے محمد آباد میں پیدا ہوئے۔ ابتداء میں سامری […]

معروف شاعر سید محسن نقوی کا یوم وفات

آج معروف شاعر سید محسن نقوی کا یوم وفات ہے (پیدائش: 5 مئی ، 1947ء- وفات: 15 جنوری، 1996ء) ———- محسن نقوی اردو کے مشہور شاعر تھے۔ ان کا مکمل نام سید غلام عباس تھا۔ لفظ محسن اُن کا تخلص تھا اور لفظ نقوی کو وہ تخلص کے ساتھ استعمال کرتے تھے۔ لہذا بحیثیت ایک […]