مقدّر میں جہاں بھر کے فنا ہے

مرے مولا ! مگر تجھ کو بقا ہے

تجھے ہی کبریائی بس روا ہے

مرے اللہ ! تُوسب سے بڑا ہے

میں تیرا ہوں ، ترا ہوں ، بس ترا ہوں

تُو میرا ہے ، مرا ہے ، بس مرا ہے

عبادت کرتا ہُوں میں بس تری ہی

مرے اللہ تُو میرا خدا ہے

تُو میرا ہر گھڑی ، ہر پل کا ساتھی

تُو میرا راہبر ہے رہنما ہے

تُو حل کرتا ہے سب کی مشکلوں کو

تُو ہر انسان کا مشکل کشا ہے

تُو ہی کرتا ہے غم میں دستگیری

نگہباں ہے مرا ، غم آشنا ہے

اطاعت ہے نبی کی ، رب کی طاعت

یہی قرآن میں لکھّا ہُوا ہے

سرِ محشر مری بھی لاج رکھنا

فقط رحمت کا تیری آسرا ہے

نبی کا امتی ہم کو بنایا

کرم یا رب ترا بے انتہا ہے

الہیٰ ! بخش دے دانش کو اپنے

یہ بندہ ہے تو عاصی ، پر ترا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]