’’ملکِ سُخن کی شاہی تم کو رضاؔ مُسلّم‘‘

دُنیائے علم و فن میں ہے شان تیری محکم

عشقِ شہِ دَنا کے دریا بہا دئیے ہیں

’’جس سمت آ گئے ہو سکّے بٹھا دئیے ہیں ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated