اردوئے معلیٰ

Search

مل چکی شکل یا نہ مل پائی

کوزہ گر ہم تو چاک سے اترے

 

ہم بگولوں پہ شہسوار ہوئے

خاک ہو کر ہی خاک سے اترے

 

عکس اپنے پروں کا چمکا تو

پانیوں پر چھپاک سے اترے

 

جسم پگھلے ہوس کی دہشت سے

پیرہن اس کی دھاک سے اترے

 

پھر ہوا یوں کہ حافظے سے ترے

ہم بہت انہماک سے اترے

 

دل میں اترے تھے جس خلوص کے ساتھ

دل سے اتنے تپاک سے اترے

 

شاعری ترک ہو چکی آخر

مسندِ کرب ناک سے اترے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ