منزل کا صرف ایک ہی راستہ ہے اور بس

اور وہ رسول پاک کا اسوہ ہے اور بس

روئے زمین پر ایک ہی جلوہ ہے اور بس

دنیا میں کیا ہے گنبد خضریٰ ہے اور بس

ظلمت گہ حیات کے گمراہ قافلو!

روشن انہی کا نقش کف پا ہے اور بس

سچ پوچھئے تو حشر گہ کائنات میں

فردوس کوئی ہے تو مدینہ ہے اور بس

بس ایک نام ہے کہ ہے تسکین جسم و جاں

اک ذات ہے کہ دل کا سہارا ہے اور بس

گرمی ہو جس میں حب رسول انام کی

میری نظر میں دل وہی زندہ ہے اور بس

جب بھی کھلیں نبی کا مدینہ ہو سامنے

آنکھوں کی صرف ایک تمنا ہے اور بس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]