مِل جائے مدینے کی فضا اِتنا کرم ہو

مقبول ہو میری یہ دُعا اِتنا کرم ہو

سرکار کی چوکھٹ پہ جبیں میری جُھکی ہو

سُن لیں وہ میرے دل کی صدا اتنا کرم ہو

اشکوں کی روانی ہو تو خاموش رہیں لب

سانسیں ہوں میری محوِ ثنا اِتنا کرم ہو

ہو جائے زیارت مُجھے سُلطانِ اُمم کی

مانگوں میں یہی ایک دُعا اِتنا کرم ہو

مدفن میرا ہو جائے جو آقا کے نگر میں

تُربت پہ ہو گنبد کی ضیا اِتنا کرم ہو

مِلتی رہے اب ناز کو خیرات سُخن کی

ہر روز ہو اِک نعت عطا اِتنا کرم ہو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]