میرے آقا، میرے مولا، میرے رہبر آپ ہیں

میرے مونس، میرے ہمدم، میرے ناصر آپ ہیں

آپ ہی ہیں دل نواز و دل پذیر و دلنشیں

میرے دل آرا و دل کش، میرے دلبر آپ ہیں

انبیا سارے ہیں مانندِ ہجومِ اختراں

آپ ہیں ماہِ مبیں، ماہِ منور آپ ہیں

آپ ہیں شمس الضحیٰ، بدرالدجیٰ، نور الہدیٰ

آپ ہیں صادق امیں، رحمت کا پیکر آپ ہیں

جاری و ساری کیا جس نے کلامِ کبریا

وہ معلم، وہ مدرس، وہ مقرر آپ ہیں

آپ ختم الابنیا ہیں، آپ ختم المرسلیں

وہ جو محبوبِ خدا ہیں، وہ پیمبر آپ ہیں

ہے ظفرؔ بھی آپ سے لطف و کرم کا خواست گار

حلم و عفو درگزر کا اک سمندر آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]