اردوئے معلیٰ

Search

 

میرے دِل میں حضور رہتے ہیں

کون کہتا ہے دُور رہتے ہیں

اُن کے قدموں میں اُن کے دیوانے

اہلِ فکر و شعور رہتے ہیں

 

جن کو نظرِ کرم کی بھیک ملے

وہ مجسم سرُور رہتے ہیں

 

جو درُود و سلام پڑھتے ہیں

اُن کے دِل نور نور رہتے ہیں

 

اُن کی گلیوں سی وہ کہاں جنت

جس میں حور و قصور رہتے ہیں

 

پیار سے اہلِ دِل بلائیں تو

آپ آ کر ضرور رہتے ہیں

 

نسبتِ آنحضور سے ہی ظفرؔ

زندہ اہلِ قبور رہتے ہیں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ