اردوئے معلیٰ

Search

میں اپنی ذات سے ہجرت کا سانحہ سہہ لوں

تمہارے ہجر کی افتاد کوئی چیز نہیں

 

میں چاہتا ہوں بتاؤں مگر بتاؤں کیا

یقین کر کہ مجھے یاد کوئی چیز نہیں

 

ہر ایک شب یہی مشکل کہ اب کہاں جاؤں

بنامِ خانہِ برباد کوئی چیز نہیں

 

وہ حال ہے کہ سرِ نامہِ کمال و ہنر

سوائے عزتِ اجداد کوئی چیز نہیں

 

مرے فنون کی بنیاد اک جنون سہی

تو کیا جنون کی بنیاد کوئی چیز نہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ