میں ترا بندہ ہوں مولا تو مرا پروردگار

میری یک یک سانس پر ہے صرف تیرا اختیار

موت بھی قبضہ میں تیرے زندگی بھی تیری دین

غم کے بدلہ میں عطا کیں تو نے خوشیاں بے شمار

سب تری حمد و ثنا میں رات دن مشغول ہیں

گنگناتی ندیاں اور گیت گاتے آبشار

حور و غلماں ، جن و انساں ، ماہ و انجم ، آفتاب

سب ترے پابند ہیں اور سب پہ تیرا اختیار

شکل میں قرآن کے بخشا ہمیں اپنا کلام

اور محمد سا دیا ہے رہنمائے ذی وقار

میں گناہوں میں ہوں ڈوبا تو ہے رحمٰن و رحیم

بخش دے میری خطائیں میں بہت ہوں شرمسار

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]