میں حمد پہلے بیان کر لوں تو نعت لکھ لوں

سخن کو شایانِ شان کر لوں تو نعت لکھ لوں

درود پڑھ کر میں پہلے قرطاسِ دل سجالوں

مشامِ جاں عطر دان کرلوں تو نعت لکھ لوں

ہر ایک لمحے مہک رہی ہَوں ثنا کی کلیاں

دیارِ دل گلستان کر لوں تو نعت لکھ لوں

غلام زہرہ کی آل کی ہوں میں بچپنے سے

نثار اُن پر میں جان کرلوں تو نعت لکھ لوں

میں اپنی جاں میں بھی ایک طیبہ نگر بساؤں

میں دل کو ان کا مکان کر لوں تو نعت لکھ لوں

ہے ناز کی بس یہی تمنا کہ وقتِ آخر

ذرا مدینے کا دھیان کرلوں تو نعت لکھ لوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]