نبی سے عشق میں روشن کیے اللہ نے میرے

دئیے دو چار دن جو بھی دئیے اللہ نے میرے

ملا ہے جو ملے گا جو، انہی سجدوں کے صدقے گل

جبینوں میں ہیں جو سجدے لکھے، اللہ نے میرے

میں دیکھوں زندگی میں بندگی سے حسن فطرت کو

بدن کی خاک میں رکھے دئیے اللہ نے میرے

مرے سپنے تمنائیں، مرے محبوب کے صدقے

مرے اشکوں میں سب دیکھے سنے اللہ نے میرے

کہا فردوس سے جاؤ مرے محبوب بندوں میں

کلام اپنا پڑھانے کے لیے اللہ نے میرے

یہ دنیا اور وہ دنیا، بنائے جنت و عالم

محمد مصطفیٰ کے واسطے اللہ نے میرے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]