نبی نے بلایا ہے الحمد للہ

وہ روضہ دکھایا ہے الحمد للہ

شہِ دوسرا نے وہ جامِ زیارت

ہمیں بھی پلایا ہے الحمد للہ

وہ آقا کے روضے کا پُر نور منظر

نظر میں سمایا ہے الحمد للہ

لگائی جو سینے سے پیاری سی جالی

بڑا لطف آیا ہے الحمد للہ

برستی ہے طیبہ میں نورانی بارش

سماں جگمگایا ہے الحمد للہ

غلامی ملی ہے محمد کے در کی

بڑا بخت پایا ہے الحمد للہ

نبی کی محبت کا دل کے نگرمیں

دیا اک جلایا ہے الحمد للہ

وہ تشریف لائیں گے شاہِ دو عالم

تو گھر کو سجایا ہے الحمد للہ

کہ آقا کی چشمِ کرم ناز پر ہے

بہت فیض پایا ہے الحمد للہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]