نبی ﷺ کا نام دل میں ضو فشاں ہے اب جہاں میں ہوں
لہو کا قطرہ قطرہ مدح خواں ہے اب جہاں میں ہوں
مری آنکھوں کے روزن بند ہیں، دل جاگ اُٹھَّا ہے
تصور کامیاب و کامراں ہے اب جہاں میں ہوں
تخیل روضۂ اطہر پہ لے آیا تو یوں جانا
مرے قدموں کے نیچے آسماں ہے اب جہاں میں ہوں
انہیں ﷺ کے عشق کی تنویر سے روشن ہے کل عالم
فضا بھی میرے دل کی ترجماں ہے اب جہاں میں ہوں
مدینے میں جسارت لب کشائی کی! یہ ناممکن
میسر صرف اَشکوں کی زباں ہے اب جہاں میں ہوں
کسی کے دستِ شفقت کا تصور میرا ساتھی ہے
مرے قدموں کے نیچے کہکشاں ہے اب جہاں میں ہوں
اُنہی ﷺ کے عشق کا فیضان ہے یہ بھی عزیزؔ احسن
کہ صحرا میں بھی سر پر سائباں ہے اب جہاں میں ہوں