نصیب اوج پہ میرا بھی ہو گیا صاحب

تصوّراتِ مدینہ میں کھو گیا صاحب

عطائے خاص ہوئی مجھ پہ رب تعالیٰ کی

درود پڑھ کے میں جس وقت سو گیا صا حب

دیارِ سیّد والا میں حاضری کے لیے

جسے بلایا گیا ہے سو وہ گیا صاحب

وہ جانے والا گیا شہرِ مصطفیٰ لیکن

گلے سے مل کے وہ آنکھیں بھگو گیا صاحب

حرم سے طیبہ کی جانب جو میں روانہ ہوا

سفر وہ میرے گناہوں کو دھو گیا صاحب

درِ رسول کے سارے حسیں مناظر کو

نظر کے راستے دل میں سمو گیا صاحب

وہیں پہ بارشِ انوار کا نزول ہوا

جہاں بھی ذکر مدینے کا ہو گیا صاحب

جو اُن کو صرف بشر مانتا ہے نور نہیں

وہ شخص اُن کی شفاعت سے تو گیا صاحب

وہ اپنے خاکیؔٔ بے کس کو بخشوائیں گے

اِسی خوشی میں یہ خاکی بھی رو گیا صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]