اردوئے معلیٰ

Search

نظر نظر میں رہا ہے، نظر نظر سے فزوں

وہ تیرا روئے منور، علاجِ کربِ دروں

 

ترے جمال کے پہرے میں کائناتِ خیال

مَیں نعت کہنا تو چاہوں، کہوں تو کیسے کہوں

 

مَیں اضطرابِ مسلسل میں ہُوں مرے آقا

اُتار لمحۂ تسکیں بہ رنگِ حرفِ سکوں

 

جہانِ حرف و معانی کی سلطنت تیری

خیال و فکر کی دُنیائیں تیرے آگے نگوں

 

گرفتِ شوقِ سفر میں ہوں مَیں ُخدا کی قسم

تو حکم دے تو میں ٹھہروں، اشارہ دے تو چلوں

 

تمھارا اسم ہے آقا یا کوئی اسمِ طلسم

لبوں سے چوم نہ پاؤں، قلم سے لکھ نہ سکوں

 

عجیب صورتِ مبہم ہے عقل و دل کے بیچ

مدینہ سامنے آئے تو مَیں رہوں، نہ رہوں

 

مآلِ عرصۂ ہجراں غضب کا ہے مقصودؔ

جو لمحہ لمحہ جیوں مَیں تو سانس سانس مروں

 

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ