نعت سے دامنِ طلب بھر دے

میرے مولا! مجھے غنی کر دے

سیم و زر میری آرزو ہی نہیں

عشقِ احمد میں دیدۂ تر دے

نامِ نامی برنگِ نو لکھوں

مجھ کو حسانؓ کا مقدر دے

اپنے محبوب کو خدائے کریم

باغِ جنت دے ، حوضِ کوثر دے

روزِ محشر نجات کا مژدہ

عاصیوں کو شفیعِ محشر دے

اُن کے روضے پہ اُڑ کے جا پہنچوں

کاش میرا خدا مجھے پر دے

رات جب زندگی پہ چھا جائے

روشنی تیرا روئے انور دے

کاش ایسا کوئی سُخن کہہ دوں

میرا محبوب مجھ کو چادر دے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]