نور سے اپنے ہی اک نور سجایا رب نے
پھر اسی نور کو محبوب بنایا رب نے
ان کی ہر بات میں رکھ رکھ کے محبت کی مٹھاس
پیکرِ خُلق کا دیدار کرایا رب نے
انبیا جب تیرے دیدار کو بے تاب ہوئے
پھر امامت کو سرِ عرش بلایا رب نے
پیکر حسن میں سب خوبیاں اپنی بھر کر
تجھ کو قرآن کی صورت میں بنایا رب نے
تیری سیرت کی زمانے سے گواہی لینے
دیکھنے والی نگاہوں کو دکھایا رب نے
اپنی قدرت کو دو عالم پہ اجاگر کرنے
ناز تخلیق کو پھر پاس بلایا رب نے
اور بھی بیش بہا نعمتیں دی ہیں لیکن
دے کے محبوب یہ احسان جتایا رب نے
شکر اس ذات کا جتنا بھی کروں کم ہے آسؔ
مجھ کو بھی نعت کا انداز سکھایا رب نے