نہیں دل کے مدینے میں کوئی جلوہ نہاں اُس کا

مرے اللہ نے جو ہے دیا، قابل کہاں اُس کا

مرے اللہ کی ہے تحفتاً مجھ کو عنایت جو

جمالِ زندگی میں بندگی، دل کا جہاں اُس کا

لگے جب ضرب اللہ ہو، جو سینے میں تو مومن کا

بدن شاداب ہو اور کیوں نہ ہو دل شادماں اُس کا

میں سجدوں میں دعا مانگوں مرا رازق وہ خالق ہے

میں آدم اُس کی قدرت ہوں، ہے میرا آشیاں اُس کا

وہ گل موجود ہیں ذروں میں اپنی شانِ قدرت سے

ہے دو عالم میں جو کچھ بھی عیاں ہے یا نہاں اُس کا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]