نہیں ہے جز محمد کے سہارا
مدد پہنچی ہے جب ان کو پکارا
مدینے میں بلا لیں پھر سے آقا
نہیں ہوتا یہاں اب تو گزارا
کرے کوئی جو توہینِ رسالت
غلاموں کو بھلا کب ہے گوارا
یہی آئے دعا میرے لبوں پر
کبھی خوابوں میں ہو ان کا نظارا
فلک کے چاند اور سورج نے مانا
کیا ان کی طرف جب بھی اشارا
بھلا زاہدؔ کہاں تک ہجر جھیلے
کرم ہے آپ کا واحد سہارا