نیند شب میں بھٹک گئی ہے کیا

کوئی خوشبو مہک گئی ہے کیا

خون دل قطرہ قطرہ گرتا ہے

چشم پُرنم چھلک گئی ہے کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated