والشمس والضحیٰ ہے اگر رُوئے مصطفیٰؐ

واللیل کا جمال ہے گیسوئے مصطفیٰؐ

خواہش ہے ساری عمر یہی کیفیت رہے

دل سوئے مدینہ ہو، نظر سوئے مصطفیٰؐ

’’مازاغ‘‘ کی مثال ہیں آنکھیں حضورؐ کی

خوش کن ہلالِ عید سے َابروئے مصطفیٰؐ

عنبر بھی دنگ، مشک بھی ، کافور و عود بھی

بے مثل و بے مثال ہے خوشبوئے مصطفیٰؐ

قیمت عقیدتوں کی کوئی کیا لگائے گا

سو لاکھ جہاں، لے کے نہ دُوں موئے مصطفیٰؐ

جنت ہے جائے امن و سکون و قرارِ دل

جنت ہے بلا شک و شبہ کوئے مصطفیٰؐ

اشفاقؔ صرف اُنؐ کے سہارے کی آس ہے

گرتوں کو تھام لیتے ہیں بازُوئے مصطفیٰؐ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

تخلیق کا وجود جہاں تک نظر میں ہے

جو کچھ بھی ہے وہ حلقہء خیرالبشر میں ہے روشن ہے کائنات فقط اُس کی ذات سے وہ نور ہے اُسی کا جو شمس و قمر میں ہے اُس نے سکھائے ہیں ہمیں آدابِ بندگی تہذیب آشنائی یہ اُس کے ثمر میں ہے چُھو کرمیں آؤں گنبدِ خضرا کے بام و در یہ ایک خواب […]

نعتوں میں ہے جو اب مری گفتار مختلف

آزارِ روح میرا ہے سرکار ! مختلف الحاد کیش دین سے رہتے تھے منحرف معیارِ دیں سے اب تو ہیں دیندار مختلف بھیجا ہے رب نے ختم نبوت کے واسطے خیرالبشر کی شکل میں شہکار مختلف نورِ نبوت اور بھی نبیوں میں تھا مگر تھے مصطفیٰ کی ذات کے انوار مختلف تھا یوں تو جلوہ […]