اردوئے معلیٰ

Search

وفا کے جرم میں اکثر پکارے جاتے ہیں

ہم اہل ِ عشق ، محبت میں مارے جاتے ہیں

 

ہماری لاش تو گرتی ہے جنگ لڑتے ہوئے

مگر جو پیٹھ پہ برچھے اُتارے جاتے ہیں

 

عمامہ سجتا ہے آخر امیرِ شہر کے سر

ہمارے جیسے عقیدت میں وارے جاتے ہیں

 

میں روک سکتا نہیں خاک کو بکھرنے سے

سمندروں کی طرف چل کے دھارے جاتے ہیں

 

بھلے ہو کارِ محبت یا کارِدنیا زبیر

ہمارے ساتھ ہمیشہ خسارے جاتے ہیں

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ