وہ سب انبیاء کے ہیں ٹھہرے امام

خدا کے بہت ہیں چہیتے امام

قسم جن کی زلفوں کی کھائے خدا

وہ ہیں سب جہانوں کے پیارے امام

توسل سے جن کے دعا ہو قبول

وہ ہیں غمزدوں کے سہارے امام

محبانِ احمد کی ایسی ہے شان

زمانہ انہیں بھی ہے مانے امام

احادیث ہوں یا کہ قرآن ہو

خدا کی زباں ہی تو بولے امام

قمر بھی خوشی سے ہو جائے دو لخت

نظر سے اشارہ جو کر دے امام

مثالی ہے اسوہ نبی کا خلیل

یہ سب کی حیاتی سنوارے امام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]