پرتوِ احمدِ مختار حسین ابنِ علی

اہلِ جنت کے ہیں سردار حسین ابنِ علی

آپ ہیں منبعِ انوار حسین ابنِ علی

ہیں بلند آپ کے افکار حسین ابنِ علی

جان زہرہ کی ہیں وہ نورِ نظر حیدر کے

ہیں گُلِ سیدِ ابرار حسین ابنِ علی

آپ نے ایسا کیا دین کے پرچم کو بلند

کفر کے بت ہوئے مسمار حسین ابنِ علی

لشکرِ دیں کی مدد ہوتی رہے گی تا ابد

آپ امت کے ہیں سالار حسین ابنِ علی

وار دی جان مگر دین کا سودا نہ کیا

لٹ گیا آپ کا گھر بارحسین ابنِ علی

آپ کی یاد میں آنسو جو ہوئے ہیں جاری

ہو گیا آپ کا دیدار حسین ابنِ علی

مجھ کو کچھ فکر ہے جنت کی نہ خوفِ محشر

جب وہ ہیں میرے طرف دار حسین ابنِ علی

ناز کی ہے یہ لگن آپ کی توصیف کرے

آپ کے لکھتی ہے اشعارحسین ابنِ علی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]