پناہ قہر سے غیظ و غضب سے مانگتا ہوں

میں صبح شام دعا اپنے رب سے مانگتا ہوں

چراغِ فکر کی لو کو بڑھا دیا جائے

خدائے شہرِ مدینہ ادب سے مانگتا ہوں

وسیلہ ہونا ضروری ہے باریابی کا

دعائیں ساری نبی کے سبب سے مانگتا ہوں

وہ میری فکر کی دنیا میں نور بھرتا ہے

دعائیں جتنی بھی مظہرؔ میں ڈھب سے مانگتا ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

ضیائے کون و مکاں لا الٰہ الا اللہ

بنائے نظمِ جہاں لا الٰہ الا اللہ شفائے دردِ نہاں لا الٰہ الا اللہ سکونِ قلبِ تپاں لا الٰہ الا اللہ نفس نفس میں رواں لا الٰہ الا اللہ رگِ حیات کی جاں لا الٰہ الا اللہ بدستِ احمدِ مرسل بفضلِ ربِّ کریم ملی کلیدِ جناں لا الٰہ الا اللہ دلوں میں جڑ جو پکڑ […]

لفظ میں تاب نہیں، حرف میں ہمت نہیں ہے

لائقِ حمد، مجھے حمد کی طاقت نہیں ہے ایک آغاز ہے تو، جس کا نہیں ہے آغاز اک نہایت ہے مگر جس کی نہایت نہیں ہے وحشتِ قریۂ دل میں ترے ہونے کا یقیں ایسی جلوت ہے کہ مابعد بھی خلوت نہیں ہے ترا بندہ ہوں، ترے بندے کا مداح بھی ہوں اس سے آگے […]