پُرکیف آرزُو کا نگر جا کے دیکھیے
شہرِ نبی کے شام و سحر جا کے دیکھیے
خوشیاں بھی رقص کرتی ہیں چاروں طرف جہاں
غَم کا نہیں ہے کوئی گُزر جا کے دیکھیے
جب سے قدم پڑے ہیں رِسالت مآب کے
ذرّے بنے ہیں شمس و قمر جا کے دیکھیے
جنت سے بڑھ کے رونقیں اُن کے دیار کی
رعنا، گلاب، برگ و شجر جا کے دیکھیے
اللہ کا جمال نظر آئے گا وہاں
جس سمت بھی اُٹھے گی نظر جا کے دیکھیے
شاید ہو رمزِ نور کا عُقدہ کُشا رضاؔ
طیبہ میں روشنی کا سفر جا کے دیکھیے