اردوئے معلیٰ

Search

چاہت کی اک خاص نشانی کھو جائے

مجھ سے گر اک شام سہانی کھو جائے

 

طیش کا عالم اور نگاہوں میں آنسو

جیسے اِک راجہ کی رانی کھو جائے

 

تم چہرا ڈھلنے سے پہلے لوٹ آنا

شاید مجھ سے مِری جوانی کھو جائے

 

حیرت جھانک رہی ہے گم سم آنکھوں سے

جیسے اُسکی آنکھ کا پانی کھو جائے

 

پاگل بن کر سر کھجلاتا رہتا ہوں

جب تیری تصویر پرانی کھو جائے

 

زینؔ کسے پروا ہے شوقِ دید لیے

شہر کی بھیڑ میں اک دیوانی کھو جائے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ