Skip to content
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
رابطہ کریں
ہمارے بارے میں
مقاصد
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
اردوئے معلیٰ
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
سرورق
حمدونعت
نثر
مکالمہ
مضامین
خطوط
مائیکرو فکشن
متفرقات
فارسی کلام کا اردو ترجمہ
گلزار ِ معرفت
منظوم ترجمتہ القرآن
سوانح حیات
مکمل کتابیں
شاعری
غزل
نظم
پابند نظم
آزاد نظم
شعر
قطعہ
آزاد غزل
تصویری شاعری
مزاحیہ شاعری
آج کا دن
Search
Search
اردوئے معلّیٰ
شعر
کام ہر زخم نے مرہم کا کیا ہو جیسے
کام ہر زخم نے مرہم کا کیا ہو جیسے
اب کسی سے کوئی شکوہ نہ گلہ ہو جیسے
ابو محمد سحر
کتاب:
برگِ سحر
یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ
جڑ سے اُکھڑے ہوئے درخت سحرؔ
حکومت وجہِ استبداد کیوں ہو
ٹھہرے ذرا جو درد تو اس کو شفا کہیں
ترکِ الفت میں بھی الفت کے نشاں باقی ہیں
Prev
پچھلی نگارش
دروازے وا تھے پھر بھی عجب بے دری سی تھی
اگلی نگارش
شہر میں اسلحہ بلوائی لیے بیٹھے ہیں
Next
Facebook-f
Twitter
Instagram
Pinterest
Search
Search
اردوئے معلیٰ
پر
خوش آمدید!
گوشے۔۔۔
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
Menu
حمدِ باری تعالیٰ
حمدیہ ہائیکو
سلام
مرثیہ
مناجات
منقبت
نعت رسول مقبول
نعتیہ اشعار
نعتیہ ہائیکو
نوحہ
اشتہارات