کبھی تو ہونگے مِرے رہنما براہِ حجاز

کبھی تو ہونگے مِرے رہنما براہِ حجاز​

"دعا قبول ہو یارب کہ عمرِ خضر دراز”​

ہوئے شوق اڑا لے گئی بہ سوئے حجاز​

نکل گئی دلِ بے پر کی حسرتِ پرواز​

مسافتِ شبِ اسرا ہے آپ کا اعجاز​

نشیبِ فرش پہ کھولے فراز عرش کے راز​

پہنچ گیا ہوں سرِ منزلِ غریب نواز​

پڑا رہوں پھر اسی در پہ مثلِ پا انداز​

حضور دامنِ رحمت میں ڈھانپ لیں مجھ کو​

کہ میری تاک میں ہے وقت کا قدر انداز​

جہانِ دولت و ثروت نہیں مجھے درکار​

میں اُن کے در کا گدا ہوں بڑا ہے یہ اعزاز​

حضور آپ کے در پر ہوخاتمہ بالخیر​

یہی ہے دل کی تمنا یہی دعائے ایاز​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]