کب بگڑی بناؤ گے کب در پہ بلاؤ گے

امید ہے عاصی کو سرکار نبھاؤ گے

کب آئے گا وہ لمحہ کب آئے گی وہ ساعت

اِک بار کبھی آقا جب خواب میں آؤ گے

جس چہرئہ انور پر رہتی ہے نظر رَب کی

کب ایک جھلک اس کی عاصی کو دکھاؤ گے

اُٹھ جائیں گے سب پردے دیدارِ خدا ہوگا

والّیل کی زلفوں کو جب رُخ سے ہٹاؤگے

چھوٹا سا ہے منہ میرا پر بات بڑی سی ہے

کیا آپ میرے دل کی بستی بھی بساؤ گے

اے کاش ریاضؔ آئے مژدہ یہ مدینے سے

سرکار بُلاتے ہیں تم نعت سناؤ گے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]