کتنے عالم زیرِ رحمت رحمت العالمیں

رب ہی جانے اِس کی وسعت رحمت العالمیں

شافعِ محشر امامِ مرسلاں محبوبِ رب

آپ ہیں آقائے عظمت رحمت العالمیں

قیصرو کسریٰ کی شوکت ہوگئی تھی منہدم

کس قدر ہے رعبِ بعثت رحمت العالمیں

بس شبِ معراج کچھ ظاہر ہوئی جبریل پر

نور تیرے کی حقیقت رحمت العالمیں

نام تیرا وادیِ رحمت کا ہے حسن و جمال

ذکر ترا جامِ فرحت رحمت العالمیں

تجھ سے ہیں منسوب رب کی کتنی قَسمیں یا نبی

ہم کو بھی ہو پاسِ نسبت رحمت العالمیں

ہو کرم آقا شکیلؔ عاصی پہ صدقہ نعت کا

کر عطا عرفانِ مدحت رحمت العالمیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]