اردوئے معلیٰ

Search

کرم اس سے بڑا کیا ہو خدایا

ہمیں سرکار کی امت بنایا

 

زمیں اس بات پر نازاں رہا کر

تجھے کیسا مدینے سے سجایا

 

وہ پتھر دل تھے انکارِ نبوت

سو کلمہ پتھروں نے بھی سنایا

 

مثالِ درگزر ایسی نہ ہوگی

کہ دشمن کو بھی سینے سے لگایا

 

مرے سرکار قدموں میں بلالیں

انہی لفظوں سے اشکوں کو بہایا

 

بسیرا ہو مدینہ میں عطا کا

رہی ہے زندگی جو بھی بقایا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ