’’کس کو سنائیے گا یہاں غم کی داستاں ‘‘
ہے کون جو کرے گا مداوائے غم یہاں
جتنے تھے سب رفیق ہمارے، بدل گئے
’’جو غم میں ساتھ دیتے وہ سارے بدل گئے‘‘
’’کس کو سنائیے گا یہاں غم کی داستاں ‘‘
ہے کون جو کرے گا مداوائے غم یہاں
جتنے تھے سب رفیق ہمارے، بدل گئے
’’جو غم میں ساتھ دیتے وہ سارے بدل گئے‘‘
© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں