کوئی ان کے بعد نبی ہوا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

کہ خدا نے خود بھی تو کہہ دیا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

کوئی ایسی ذات ہمہ صفت کوئی ایسا نور ہمہ جہت

کوئی مصطفی کوئی مجتبیٰ نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

کسی ایسی ذات کا نام لو جو امیں بھی ہو جو اماں بھی ہو

ہے مرے یقین کا فیصلہ نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

جو قدم اٹھے تو بیک قدم ہمہ کائنات تھی زیرِ پا

یہ بلندیاں کوئی چُھو سکا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

یہ سوال تھا کوئی اور بھی ہے گناہ گاروں کا آسرا

تو رواں رواں یہ پُکار اُٹھا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

بجز ان کے رحمتِ ہر زماں کوئی اور ہو تو بتائیے

نہیں ان سے پہلے کوئی نہ تھا نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

یہ نگار خانۂ روز و شب اسی مبتدا کی خبر ہے سب

مگر ایسا جلوۂ حق نما نہیں ان کے بعد کوئی نہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]