کوئے یثرب کو مسیحا کہہ دیا تو ہو گیا

میرے آقا نے مدینہ کہہ دیا تو ہو گیا

حکم سورج کو دیا تو وہ بھی آیا لوٹ کر

چاند! دو ٹکڑے تو ہو جا ، کہہ دیا تو ہو گیا

مصطفیٰ تو مصطفیٰ ہیں آپکے منگتوں نے بھی

گنبد بے در میں رستہ کہہ دیا تو ہو گیا

میرے آقا آپ کا فرمان کیا فرمان ہے

آپ نے کعبے کو قبلہ کہہ دیا تو ہو گیا

جس کے لب پر مصطفیٰ کا ذکر ہے شام و سحر

اس نے طوفاں کو سفینہ کہہ دیا تو ہو گیا

جس کی جانب کوئی چشم التفات اٹھتی نہ تھی

شاہ دیں نے اسکو اپنا کہہ دیا تو ہو گیا

مصطفیٰ کی گفتگو میں نورؔ اتنا ہے اثر

آپ نے قطرے کو دریا کہہ دیا تو ہو گیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]