کہتا ہوں جب بھی نعت مدینے کے شاہ کی

ہوتی ہے مجھ پہ خاص نظر عالی جاہ کی

تلووں کا حسن ہوگا بیاں کس مثال سے

پیشانیاں خجل ہیں یہاں مہر و ماہ کی

جاؤوک کہہ کے بھیجا ہے رب نے مجھے حضور

لایا ہوں بخشوانے کو گٹھڑی گناہ کی

نعلینِ پائے نور کو چوموں لپٹ لپٹ

بن جاؤں دھول کوئے مدینہ میں راہ کی

اک چشمِ التفات ہو منعوت کی فقط

حاجت ہے داد کی نہ مجھے واہ واہ کی

مل جائے مجھ کو زائرِ بطحا کا مرتبہ

ہو جائے حاضری جو تری بارگاہ کی

اشفاقؔ بٹ رہے ہیں مدینے میں مرتبے

خیرات بٹ رہی ہے یہاں عز و جاہ کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]