اردوئے معلیٰ

Search

کہہ دو کوئی اُن سا تہِ افلاک نہیں ہے

کونین میں مثلِ شہِ لولاک نہیں ہے

 

جو عاشق و شیدائی ہے محبوبِ خدا کا

مشکل کوئی اس کے لیے غمناک نہیں ہے

 

اوصاف حمیدہ کا ترے کس سے بیاں ہو

ایسا تو کوئی صاحبِ ادراک نہیں ہے

 

ایمان ہے آقا کی شفاعت کا سرِ حشر

مومن کو یہ کہنے میں کوئی باک نہیں ہے

 

بلوائے گئے عرش پہ آقا شبِ معراج

مہماں کوئی اُن سا سرِ افلاک نہیں ہے

 

چل دل سوئے بطحا وہاں مل جائے گی تسکین

جز اس کے دوا اے دلِ صد چاک نہیں ہے

 

پیوند لگے آپ کی کملی کا جسے ایک

اے وارثیؔ ایسی کوئی پوشاک نہیں ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ