کیا چاہتی ہے مجھ سے محبت رسول کی
دل سے کروں مدام اطاعت رسول کی
کب ہے یہ بات صرف مسلماں پہ منحصر
کرتے ہیں دل سے غیر بھی عزت رسول کی
مذہب کو اپنے تج کے ہوئے داخل حرم
دیکھی جو کافروں نے مروّت رسول کی
کیا چاہتے ہیں سارے گنہگار کیا کہوں
محشر میں ہو نصیب شفاعت رسول کی
ہوتی نہیں ہے ان کو علائق سے کچھ غرض
رکھتے ہیں اپنے دل میں جو الفت رسول کی
میری بھی آرزو ہے کہ اک روز میں کروں
آنکھوں سے اپنی جا کے زیارت رسول کی
خواہش یہ ہے کہ میری لحد بھی وہیں بنے
موجود جس زمیں پہ ہے حربت رسول کی
بھٹکا نہ ایک پل کو بھی وہ راہ سے کبھی
جس کو ملی جہاں میں ہدایت رسول کی
راہی عطا کیا ہے خدا نے جسے شرف
سب امتوں میں صرف ہے اُمّت رسول کی