اردوئے معلیٰ

Search

گدائے بے نوا ہے، اُن کا در ہے

طلب سے بھیک پائی بیشتر ہے

 

مری سرکار کے نقشِ قدم سے

فروزاں عاشقوں کی رہگزر ہے

 

گیا گمنام جو آقا کے در پہ

وہاں سے جب وہ لوٹا نامور ہے

 

چلو چلتے ہیں اُس عاشق سے ملنے

مدینہ سے جو آیا لوٹ کر ہے

 

بوقتِ امتحاں ثابت قدم ہے

علیؓ شیرِ خُدا کا، وہ پِسر ہے

 

شہیدِ کربلا، پیاسا، نواسہ

مری سرکار کا لختِ جگر ہے

 

مری پرواز ہے طیبہ کی جانب

سفر میرا، وسیلۂ ظفرؔ ہے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ