اردوئے معلیٰ

Search

گلاب لفظ ہیں درکار اب قلم کے لیے

سجاؤں نعت کی مالا شہِ امم کے لیے

 

درود ، نعت نبی اور چشمَ نم دیدہ

غلام کا ہے یہ رختِ سفر عدم کے لیے

 

اے کاش خاکِ مدینہ کہیں سے مل جائے

یہی ہے سرمہ ءِ اکسیر چشمِ نم کے لیے

 

ملی جو مُہرِ غلامی مجھے محمد کی

بروزِ حشر بہت ہے مجھے کرم کے لیے

 

میں پہلی سانس میں خوشبو نبی کی پا لیتا

مدینہ لکھ دیا جاتا اگر جنم کے لیے

 

کمال لفظِ محمد کی پائی ہے تاثیر

روا رکھا ہے اسے میں نے دل پہ دم کے لیے

 

ادب سے تھام کے جالی کو میں سناؤں گا

میں خاص نعت کہوں گا عطا حرم کے لیے

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ