گھل جاتی ہیں جب ساغرِ وجدان میں نعتیں

پھر کہتا ہوں آقا ، میں تری شان میں نعتیں

آیات کو چوموں، کبھی اشعار پہ جھوموں

نعتوں میں ہے قرآن تو قرآن میں نعتیں

محفوظ ہوں میں اِس لئے ہر رنجِ سفر سے

رہتی ہیں ہمیشہ میرے سامان میں نعتیں

مسلم کا کبھی اسلام مکمل نہیں ہوتا

جب تک کہ نہ شامل کرے ایمان میں نعتیں

وہ بھاگ بھری دھی ہے، ہرے بخت ہیں اُس کے

بخشی ہیں جسے ماں باپ نے دان میں نعتیں

یہ سلسلہ جاری رہے توصیفِ نبی کا

بڑھتی رہیں یا رب، مرے دیوان میں نعتیں

اے نازشِ کونین یہ سب تیرا ہی کرم ہے

ورنہ تھیں کہاں ناز کے امکان میں نعتیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]