ہلاکتوں کے گڑھے سے بچا رہے ہیں رسول
خدا کی سمت جہاں کو بلا رہے ہیں رسول
نگاہ ڈالئے زید و بلال پر بھی کبھی
جو کچھ نہیں ہیں انہیں کیا بنا رہے ہیں رسول
زمیں سے خلد و جناں کے عظیم محلوں تک
ہر ایک شخص کو رستہ دکھا رہے ہیں رسول
لو اب تو بن گئی محشر میں بھی ہم ایسوں کی
ہمارا خود سے تعلق بتا رہے ہیں رسول
کہاں چھپائیں گے منہ کائنات کے اسرار
خدا کے راز سے پردہ اٹھا رہے ہیں رسول
وہاں وہاں پہ فروزاں ہے مبر عالم تاب
جہاں جہاں یہ دیا سا جلا رہے ہیں رسول
ہنوز آج بھی سب کچھ ہے ان کے قدموں میں
ہنوز آج بھی چھاتے ہی جا رہے ہیں رسول
وہ ہم ہیں تم ہو ہماری تمہاری دنیا ہے
جسےنجات کا مژدہ سنا رہے ہیں رسول
گنے ہی جائیے منظر تمام سانسوں تک
خدا سے بندوں کو جو کچھ دلا رہے ہیں رسول