ہر طرف مولا کی مدحت جو بیاں ہوتی ہے

یہ محمد کی محبت سے رواں ہوتی ہے

اتنے لجپال زمانے میں علی کے بچے

ہو مودت تو ادا دل سے فغاں ہوتی ہے

تزکرہ اُن کا لبوں سے جو ادا ہو جائے

روشنی میرے سخن سے بھی عیاں ہوتی ہے

معجزہ ہوتا ہے ہر وقت مساجد میں بیاں

ہر نگر میں جو محمد کی اذاں ہوتی ہے

چھان مارو گے جہاں کو نہ ملے گی راحت

رحمتِ حق یہ بنا ان کے کہاں ہوتی ہے

جو بھکاری بھی پڑا رہتا ہے ان کے در پر

برتری نورِ سخن اُس پہ عیاں ہوتی ہے

یہ کرم اُن کا نہیں ہے تو ہے کیا جانِ جہاں

اُن کی مدحت جو مری مونسِ جاں ہوتی ہے

مجھ کو حبدار سکھاتے ہیں سخن ور مدحت

اُن کی عزت بھی مرے دل میں نہاں ہوتی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]