ہر علم کی تخلیق کے معیار سے پہلے

سرکار ہی موجود تھے سرکار سے پہلے

تعمیر ہوئی بعد میں یہ ساری عمارت

دروازہ بنایا گیا دیوار سے پہلے

اک عرش بچھایا گیا اس فرشِ زمیں پر

رستوں کو اُبھارا گیا رفتار سے پہلے

ترتیب دیا صاحبِ اسرارِ جہاں نے

اک حُسنِ تکلم تری گُفتار سے پہلے

موجود رہا خلوتِ ہر شے میں وہ لیکن

ظاہر نہ ہُوا خود، ترے اظہار سے پہلے

زندہ ہوئے اک لمحۂ اثبات میں عالم

کب رُوح میں جاں تھی ترے اقرار سے پہلے

ہر سوچنے والے کی نگاہوں میں کھنچا ہے

اک نور کا ہالہ ترے دیدار سے پہلے

یہ رحمتِ عالم کا کرم ہی تو ہے ورنہ

ملتا ہی نہ تھا کوئی گنہگار سے پہلے

تب جا کے سمٹتی ہے دھنک نعت کی دل میں

خوشبوئے حضور آتی ہے اشعار سے پہلے

سب اول و آخر کی حدیں ختم ہیں اُن پر

سرکار ہی موجود ہیں سرکار سے پہلے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]