ہر لفظ حاضری کا سوالی ہے نعت میں

سوزِ اویسؓ ، عشقِ بلالیؓ ہے نعت میں

یہ سرخوشی کہاں ہے کسی اور صنف میں

کیفیتِ سرور مثالی ہے نعت میں

بھٹکے ہووں کو راہ دکھاتی ہے اُن کی نعت

ذوقِ مسافرت کی بحالی ہے نعت میں

ہر نعت میں ہے شہرِ مدینہ کا تذکرہ

یوں جلوہ گر وہ خطۂ عالی ہے نعت میں

قرطاس پر حروف کا سونا بکھر گیا

کیا ضوفشاں حضور کی جالی ہے نعت میں

نعتِ رسولِ پاک ہے معراجِ شاعری

ممدوح کائنات کا والی ہے نعت میں

اُن کے کرم سے جلد کہیں گے سُخن شناس

اخترؔ کا رنگِ خاص مثالی ہے نعت میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]