ہمیں دربار میں اپنے بُلائیں یا رسول اللہ

ہمارے دل کی یہ حسرت مٹائیں یا رسول اللہ

ہمیں یہ اذن دے دیجئے کسی دن آکے روضے پر

ہم آکر حالِ دِل اپنا سنائیں یا رسول اللہ

یہی فریاد ہے تشریف لا کر خواب میں اک دن

ہمارے بختِ خوابیدہ جگائیں یا رسول اللہ

مراپژمردہ دل بھی پھول کی مانند کِھل اٹھے

جو مل جائیں مدینے کی فضائیں یار سول اللہ

عطا ہو یا نبی! مجھ کو سکونِ قلب کی دولت

مرے سَر سے ٹلیں ساری بَلائیں یا رسول اللہ

یقینا آصفِ غم دیدہ بھی ہو دید کے قابل

جو قدموں میں مجھے اپنے سلائیں یا رسول اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]